(ایجنسیز)
مصر کے سابق وزیر خارجہ امر موسی نے فلسطینی تنظیم حماس پر زور دیا ہے کہ اسے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن بنانے کیلیے اسرائیل کو ایک حقیقت سمجھ کر تسلیم کر لینا چاہیے۔ امر موسی کے مطابق فلسطینی جماعتوں کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والی ''مفاہمت فلسطینیوں کیلیے کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔''
تاہم انہوں نے کہا یہ میرا ایمان ہے کہ '' حماس کو عرب دنیا کے 2002 کے اعلان کو قبول کرنے کا اعلان کرنا ہو گا، کیونکہ یہ بنیادی طور پر حالات کو سازگار کرنے اور فلسطینی ریاست کی تشکیل کیلیے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا نقشہ کار ہے۔''
سابق مصری وزیر خارجہ نے کہا '' اگر حماس نے اسرائیل کو تسلیم کر
لیا تو یہ تمام فلسطینیوں کے حق میں آگے بڑھنے اور اسرائیل کے ساتھ تصادم کے خاتمے کی سمت میں پیش رفت ہو گی۔'' واضح رہے مغربی ملکوں کی حمایت یافتہ پی ایل او اور حماس کے درمیان 23 اپریل کو حیران کر دینے والا مفاہمتی معاہدہ ممکن ہو گیا ہے۔ جس سے کئی برسوں پر محیط دشمنی اور رقابت کا باہمی ماحول بہتر ہوا ہے۔
اس غیر معمولی معاہدے کے بعد امر موسی نے حماس کو اسرائیل کیلیے رام کرنے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے فلسطینی تنظیموں کے درمیان اس مفاہمتی معاہدے پر اسرائیل اور امریکا میں ناپسندیدگی پر مبنی ردعمل سامنے آیا ہے۔ جبکہ دونوں جماعتوں کی اعلی ترین قیادت کے درمیان قطر میں ایک ملاقات سے مزید پیش رفت کے اشارے سامنے آئے ہیں۔